Jun 12, 2008

میری ایک تازہ غزل

غم نہیں، دُکھ نہیں، ملال نہیں
لب پہ جو ایک بھی سوال نہیں

کیوں ملے مُجھ کو تیسرا درجہ
کیا مرے خوں کا رنگ لال نہیں؟

فکرِ سُود و زیاں سے ہے آزاد
کار و بارِ جنوں وبال نہیں

نظر آتا ہے ہر جمال میں وُہ
اس میں میرا تو کچھ کمال نہیں

مستِ جامِ نگاہِ یار ہوں میں
ہوش جانے کا احتمال نہیں

موت، ڈر، ہار، سب روا لیکن
عشق میں بھاگنا حلال نہیں

خونِ دل بھی جلے گا اس میں اسد
شاعری صرف قیل و قال نہیں

متعلقہ تحاریر : محمد وارث, میری شاعری

2 comments:

  1. وارث جی،
    کیا کمال کا شعر کہا ہے
    کیوں ملے مُجھ کو تیسرا درجہ
    کیا مرے خوں کا رنگ لال نہیں؟
    آج آپ کا بلاگ پڑھنے کے لئے کچھ وقت ملا، بہت خوشی ہوئی۔ آپ کی اردو شاعری کے ساتھ سپردگی بہت ہی قابلِ ستائش ہے۔ آپ جیسے ہی لوگوں کی شب و روز محنتوں کی وجہ سے اس زبان کا حسن برھتا رہا ہے اور صدا بڑھتا رہے گا۔
    یاور ماجد
    http://yawar.spaces.live.com

    ReplyDelete
  2. بلاگ پر خوش آمدید یاور صاحب، خوشی ہوئی کہ ایک شاعر خاکسار کے بلاگ پر تشریف لائے اور بہت شکریہ آپ کا کلماتِ تحسین کیلیے، نوازش محترم۔

    ReplyDelete