Jun 21, 2009

علامہ اقبال کی ایک خواہش - ایک خوبصورت فارسی نظم

'زبورِ عجم' علامہ اقبال کا وہ شاہکار ہے جسکی 'انقلابی' نظمیں علامہ کی شدید ترین خواہش کا اظہار واشگاف الفاظ میں کرتی ہیں، 'زبورِ عجم' سے انقلاب کے موضوع پر دو نظمیں پہلے اس بلاگ پر لکھ چکا ہوں، ایک 'از خوابِ گراں خیز' اور دوسری وہ جس کا ٹیپ کا مصرع ہی 'انقلاب، اے انقلاب' ہے۔ اسی کتاب میں سے ایک اور نظم لکھ رہا ہوں، دیکھیئے علامہ کیا 'خواہش' کر رہے ہیں۔

یا مُسلماں را مَدہ فرماں کہ جاں بر کف بنہ
یا دریں فرسودہ پیکر تازہ جانے آفریں
یا چُناں کُن یا چُنیں
(اے خدا) یا تو مسلمانوں کو یہ فرمان مت دے کہ وہ اپنی جانوں کو ہتھیلی پر رکھ لیں یا پھر ان کے کمزور اور فرسودہ جسموں میں نئی جان ڈال دلے (کہ موجودہ حالت میں تو وہ تیرا فرمان بجا لانے سے رہے)۔یا ویسا کر یا ایسا کر۔

یا بَرَہمن را بَفَرما، نو خداوندے تراش
یا خود اندر سینۂ زنّاریاں خَلوت گزیں
یا چُناں کُن یا چُنیں
یا برہمن کو یہ حکم دے کہ وہ اپنے لیے نئے خدا تراش لیں (کہ پرانے خداؤں کی محبت انکے دل سے بھی اٹھ چکی اور خلوص باقی نہیں ہے) یا خود ان زنار باندھنے والوں برہمنوں کے سینوں میں خلوت اختیار کر (کہ یا ان کو بت پرستی میں راسخ کر یا مسلماں کر دے)۔یا ویسا کر یا ایسا کر۔

یا، دگر آدم کہ از ابلیس باشد کمتَرک
یا، دگر ابلیس بہرِ امتحانِ عقل و دیں
یا چُناں کُن یا چُنیں
یا کوئی اور آدم بنا جو ابلیس سے کم ہو (کہ موجودہ آدم ابلیس سے بھی بڑھ چکا ہے) یا عقل اور دین کے امتحان کے لیے کوئی اور ابلیس بنا (کہ تیرا یہ ابلیس تو انسان کی شیطنت کے آگے ہیچ ہو گیا) ۔یا ویسا کر یا ایسا کر۔

Persian poetry, Persian Poetry with Urdu translation, Farsi poetry, Farsi poetry with urdu translation, Allama Iqbal, علامہ اقبال
Allama Iqbal, علامہ اقبال
یا جہانے تازۂ یا امتحانے تازۂ
می کنی تا چند با ما آنچہ کردی پیش ازیں
یا چُناں کُن یا چُنیں
یا کوئی نیا جہان بنا یا کوئی نیا امتحان بنا، تو ہمارے ساتھ کب تک وہی کچھ کرے گا جو اس سے پہلے بھی کر چکا ہے یعنی ازلوں سے ایک ہی کشمکش ہے، لہذا یا کوئی نیا جہان بنا یا اس آزمائش اور کشمکش کو ہی بدل دے۔یا ویسا کر یا ایسا کر۔

فقر بخشی؟ با شَکوہِ خسروِ پرویز بخش
یا عطا فرما خرَد با فطرتِ روح الامیں
یا چُناں کُن یا چُنیں
تُو نے (مسلمانوں کو) فقر بخشا ہے، لیکن انہیں خسرو پرویز جیسی شان و شوکت بھی بخش یعنی طاقت بھی دے، یا انہیں ایسی عقل فرما جسکی فطرت روح الامین (جبریل) جیسی ہو یعنی وہ قرآن سے راہنمائی حاصل کرے۔یا ویسا کر یا ایسا کر۔

یا بکُش در سینۂ ما آرزوئے انقلاب
یا دگرگوں کُن نہادِ ایں زمان و ایں زمیں
یا چُناں کُن یا چُنیں
یا تو میرے سینے میں انقلاب کی آرزو ہی (ہمیشہ کیلیے) ختم کر دے یا اس زمان و مکان (زمانے) کی بنیاد ہی دگرگوں کر دے، الٹ پلٹ دے، تہ و بالا کر دے، یعنی اس میں انقلاب برپا کر دے۔ ویسا کر یا ایسا کر۔
-----

متعلقہ تحاریر : اقبالیات, زبور عجم, علامہ اقبال, فارسی شاعری

15 comments:

  1. آہ۔۔۔ میرے خیال میں تو ہمیں دانستہ فارسی سے نابلد رکھا گیا ہے
    تاکہ اس عظیم شاعر کے پیغام کا گلا گھونٹ دیا جائے
    بہت عمدہ نظم اور ترجمے کے لئے آپ کا جتنا بھی شکریہ ادا کیا جائے
    کم ہے ۔۔۔۔

    ReplyDelete
  2. جناب ... آپ سے ایک کام پڑگیا ہے...
    بلاگ سپاٹ پر اپنا بلاگ منتقل کرنا چاہتاہوں...
    بلاگ بنا لیا ہے...آگے کیا کرنا ہے؟؟؟؟
    اردو سپورٹ کیسے ملے گی...
    یا اگر کوئی اردو تھیم ہے تو اس کا لنک دے دیجئے ...
    تکلیف کے لئے معذرت ...

    ReplyDelete
  3. شکریہ جعفر، نوازش۔
    بلاگ سپاٹ کے اردو سانچوں کیلیے اردو مھفل کا یہ ربط دیکھیں کہ میرے سمیت تقریباً سبھی نئے لکھنے والوں نے یہی سانچے لیئے ہیں، فائل بھی یہیں سے ملے گی۔
    http://www.urduweb.org/mehfil/showthread.php?t=17625
    اسکے علاوہ اردو بلاگنگ کے متعلق عمومی اور خصوصی سوالات اور مدد کیلیے یہ محفل کا یہ ذیلی ذمرہ
    http://www.urduweb.org/mehfil/forumdisplay.php?f=219
    اور کسی بھی قسم کی وضاحت کیلیے آپ مجھے سے ای میل کے ذریعے بھی رابطہ کر سکتے ہیں
    waris9[at]yahoo[dot]com
    والسلام

    ReplyDelete
  4. ماشا اللہ بہت خوب وارث صاحب۔، پہلے پہل تومیں ڈررہا تھا کہ پڑھوں یا نہ پڑھوں مگر آپ کی تشریح نے حوصلہ بڑھا دیا۔ جواب نہیں ، بہت شکریہ پیش کرنے کو

    ReplyDelete
  5. بہت شکریہ مغل صاحب، ذرّہ نوازی ہے آپ کی۔

    ReplyDelete
  6. بہت نوازش قبلہ۔۔۔

    ReplyDelete
  7. ذبردست ۔ ۔تشریح کا شکریہ

    امید

    ReplyDelete
  8. بہت شکریہ وارث صاحب ہمیشہ کی طرح اس قیمتی تحریر کیلئے۔ ۔

    ReplyDelete
  9. بہت شکریہ وارث بھائی!

    علامہ اقبال کی کس قدر عمدہ نظم سے روشناس کروایا ہے آپ نے.

    اس پیشکش اور تشریح کے لئے بے حد ممنون ہوں کہ بہت سی نادر و نایاب تحریروں کے درمیان فارسی کی دیوار کھڑی ہے جس سے ہم تقریباً نابلد ہی ہیں.

    ایک بار پھر شکریہ!

    ReplyDelete
  10. نوازش آپ کی احمد صاحب۔

    ReplyDelete
  11. اللہ کریم آپ کو نیکی دے، محمد وارث صاحب!۔

    علامہ اقبال کا تو سارا کلام ہی پیغام ابدی کی تشریح و تفسیر ہے۔ اللہ کرے یہ امت علامہ صاحب کے طرزِ فکر اور طرزِ احساس کو پا لے۔ آمین۔

    ReplyDelete
  12. جناب محمد جعفر صاحب کے خدشات بجا ہیں۔
    ہمیں ہر اس ورثے سے محروم کیا جا رہا ہے جو ہماری اصل شناخت کا کام کر سکے۔ پہلے فارسی پر حملے ہوئے، اور پھر عربی پر اور اب اردو کو ”مغربایا“ جا رہا ہے۔ ادھر سکولوں کے نصاب میں جو تبدیلیاں لائی جا رہی ہیں، وہ مکمل غلامانہ فکر کی آئینہ دار ہیں۔ ایسے میں آپ جیسے حساس اور صاحبِ قلم طبقے کا کام مشکل تر بھی ہوتا جاتا ہے اور لازم تر بھی۔
    فارسی اور عربی اردو کے خمیر میں شامل ہیں۔ ان سے بھاگ کے کوئی کہاں جائے گا۔ ہمارا سارا دینی اور ثقافتی ورثہ ان زبانوں میں محفوظ ہے، اللہ ہمیں ان سے جوڑے رکھے۔ کوشش تو ہمہی کو کرنی ہو گی نا!۔

    ReplyDelete
  13. بجا فرمایا آپ نے جناب یعقوب آسی صاحب۔

    ReplyDelete