May 11, 2011

ساز، یہ کینہ ساز کیا جانیں - داغ دہلوی

ساز، یہ کینہ ساز کیا جانیں
ناز والے نیاز کیا جانیں

کب کسی در کی جُبّہ سائی کی
شیخ صاحب نماز کیا جانیں

urdu poetry, urdu ghazal, ilm-e-arooz, taqtee, Dagh Dehlvi, داغ دہلوی
Dagh Dehlvi, داغ دہلوی
جو رہِ عشق میں قدم رکھیں
وہ نشیب و فراز کیا جانیں

پوچھئے مے کشوں سے لطفِ شراب
یہ مزا پاک باز کیا جانیں

حضرتِ خضر جب شہید نہ ہوں
لطفِ عمرِ دراز کیا جانیں

شمع رُو آپ گو ہوئے لیکن
لطفِ سوز و گداز کیا جانیں

جن کو اپنی خبر نہیں اب تک
وہ مرے دل کا راز کیا جانیں

جو گزرتے ہیں داغ پر صدمے
آپ بندہ نواز کیا جانیں

-----

بحر - بحر خفیف مسدس مخبون محذوف مقطوع
افاعیل - فاعِلاتُن مُفاعِلُن فَعلُن
(اس بحر میں آٹھ وزن جمع ہو سکتے ہیں، تفصیل کیلیئے میرا مقالہ “ایک خوبصورت بحر - بحر خفیف” دیکھیئے)
اشاری نظام - 2212 2121 22
ہندسوں کو اردو رسم الخط کے مطابق پڑھیے یعنی دائیں سے بائیں یعنی 2212 پہلے پڑھیے۔

تقطیع -

ساز، یہ کینہ ساز کیا جانیں
ناز والے نیاز کیا جانیں

ساز یہ کی - فاعلاتن - 2212
نَ ساز کا - مفاعلن - 2121
جا نے - فعلن - 22

ناز والے - فاعلاتن - 2212
نیاز کا - مفاعلن - 2121
جانے - فعلن - 22

----

متعلقہ تحاریر : اردو شاعری, اردو غزل, بحر خفیف, تقطیع, داغ دہلوی, کلاسیکی اردو شاعری

4 comments:

  1. سلام دوست عزیز. من ساکن فرانسه و یکی از خواننده گان دایمی وبلاگ شما می باشم. مطالبی که شما اینجا می نویسید و یا نشر می کنید خیلی برایم دلچسپ است. امید وارم که همینطوری ادامه بدهید. من به دیوان میرزا غالب نیاز داشتم، اگر نسخه ی آنلاین آنرا دارید، لطفن در اختیارم قرار دهید. از لطف شما یک جهان تشکر

    ReplyDelete
  2. بہت شکریہ محترم، بلاگ کو پسند کرنے کیلیے آپ کا ممنون ہوں۔ انشاءاللہ کوشش کرونگا کہ غالب کا فارسی دیوان اسکین کر کے کہیں اپ لوڈ کر سکوں۔
    والسلام

    ReplyDelete