Jan 28, 2012

دیوار کیا گری مرے خستہ مکان کی - سیّد سبطِ علی صبا

ملبوس جب ہوا نے بدن سے چرا لیے
دوشیزگانِ صبح نے چہرے چھپا لیے

ہم نے تو اپنے جسم پہ زخموں کے آئنے
ہر حادثے کی یاد سمجھ کر سجا لیے

میزانِ عدل تیرا جھکاؤ ہے جس طرف
اس سمت سے دلوں نے بڑے زخم کھا لیے

دیوار کیا گری مرے خستہ مکان کی
لوگوں نے میرے صحن میں رستے بنا لیے

Syyed Sibt-e-Ali Saba, urdu poetry, urdu ghazal, ilm-e-arooz, taqtee
سیّد سبطِ علی صبا
Syyed Sibt-e-Ali Saba
لوگوں کی چادروں پہ بناتی رہی وہ پھول
پیوند اس نے اپنی قبا میں سجا لیے

ہر حُرملہ کے دوش پہ ترکش کو دیکھ کر
ماؤں نے اپنی گود میں بچّے چھپا لیے

(سیّد سبطِ علی صبا)
-------

افاعیل - مَفعُولُ فاعِلاتُ مَفاعِیلُ فاعِلُن
(آخری رکن میں‌ فاعلن کی جگہ فاعلان بھی آسکتا ہے)

اشاری نظام - 122 1212 1221 212
ہندسے دائیں سے بائیں، اردو کی طرح پڑھیے۔
(آخری رکن میں‌ 212 کی جگہ 1212 بھی آ سکتا ہے)

تقطیع--

ملبوس جب ہوا نے بدن سے چرا لیے
دوشیزگانِ صبح نے چہرے چھپا لیے

ملبوس - مفعول - 122
جب ہوا نِ - فاعلات - 1212
بدن سے چُ - مفاعیل - 1221
را لیے - فاعلن - 212

دوشیز - مفعول - 122
گان صبح - فاعلات - 1212
نِ چہرے چُ- مفاعیل - 1221
پا لیے - فاعلن - 212
------

متعلقہ تحاریر : اردو شاعری, اردو غزل, بحر مضارع, تقطیع, سبط علی صبا

6 comments:

  1. واہ واہ واہ
    اتنے مشہور شعر کی غزل آج پڑھنے کو ملی
    لا جواب لا جواب

    ہم نے تو اپنے جسم پہ زخموں کے آئنے
    ہر حادثے کی یاد سمجھ کر سجا لیے

    سبحان اللہ

    ReplyDelete
  2. قبلہ آپ کمال کرتے ہیں ۔ ان شعرا کو جن کا ہم نے ایک آدھ مصرعہ ہی سن رکھا ہوتا ہے انہیں ان کے حالات زندگی ، روایات پارسائی اور معاشقوں سمیت بمعہ تصاویر کے قارئیں کی خدمت میں لا پیش کر دیتے ہیں ۔سدا خوش رہئیے ۔ جاری رکھیں

    ReplyDelete
  3. بہت ہی خوبصورت انتخاب ہے اور واقعی اس مشہورِ زمانہ شعر کے خالق سے بہت ہی کم لوگ واقف ہیں۔

    ReplyDelete
  4. وارث بھائی زبردست :) :)۔۔۔۔ جزاک اللہ، بہت شکریہ :) ۔۔۔

    بڑی ہی خوبصورت غزل ہے۔۔

    ReplyDelete
  5. بہت شکریہ علی صاحب، ریاض صاحب، احمد صاحب اور امین۔ نوازش آپ سب کی۔

    ReplyDelete
  6. یك دست جامِ بادہ و یك دست جعدِ یار
    رقصی چنین میانہِ میدانم آرزوست

    ReplyDelete