Sep 14, 2012

حالات کے قدموں پہ قلندر نہیں گرتا - قتیل شفائی

حالات کے قدموں پہ قلندر نہیں گرتا
ٹوٹے بھی جو تارا تو زمیں پر نہیں گرتا

گرتے ہیں سمندر میں بڑے شوق سے دریا
لیکن کسی دریا میں سمندر نہیں گرتا

سمجھو وہاں پھل دار شجر کوئی نہیں ہے
وہ صحن کہ جِس میں کوئی پتھّر نہیں گرتا

اِتنا تو ہوا فائدہ بارش کی کمی سے
اِس شہر میں اب کوئی پھسل کر نہیں گرتا

انعام کے لالچ میں لکھے مدح کسی کی
اتنا تو کبھی کوئی سخنور نہیں گرتا

حیراں ہے کوئی روز سے ٹھہرا ہوا پانی
تالاب میں اب کیوں کوئی کنکر نہیں گرتا

Qateel Shifai, قتیل شفائی, Ilm-e-Arooz, Ilm-e-Urooz, Urdu Poetry, Urdu Shairy, Urdu Ghazl, Taqtee, Behr, علم عروض، تقطیع، اردو شاعری، اردو غزل
Qateel Shifai, قتیل شفائی

اُس بندہٴ خوددار پہ نبیوں کا ہے سایا
جو بھوک میں بھی لقمہٴ تر پر نہیں گرتا

کرنا ہے جو سر معرکہِ زیست تو سُن لے
بے بازوئے حیدر، درِ خیبر نہیں گرتا

قائم ہے قتیل اب یہ مرے سر کے ستوں پر
بھونچال بھی آئے تو مرا گھر نہیں گرتا
-----

قافیہ - اَر یعنی رے ساکن اور اس سے پہلے زبر کی آواز جیسے قلندر میں دَر، پَر، سمندر میں دَر، پتھر میں تھَر، کر وغیرہ۔

ردیف - نہیں گرتا

بحر - بحرِ ہزج مثمن اخرب مکفوف محذوف

 افاعیل: مَفعُولُ مَفَاعیلُ مَفَاعیلُ فَعُولُن
آخری رکن فعولن کی جگہ مسبغ رکن فعولان بھی آ سکتا ہے۔

علامتی نظام - 122 / 1221 / 1221 / 221
(آخری رکن 221 کی جگہ 1221 بھی آ سکتا ہے)
ہندسوں کو اردو رسم الخظ کے مطابق یعنی دائیں سے بائیں پڑھیے یعنی  122 پہلے ہے اور اس میں بھی 2 پہلے ہے۔

 تقطیع -

حالات کے قدموں پہ قلندر نہیں گرتا
ٹوٹے بھی جو تارا تو زمیں پر نہیں گرتا

حالات - مفعول - 122
کِ قدمو پِ - مفاعیل - 1221
قلندر نَ - مفاعیل - 1221
ہِ گرتا - فعولن - 221

ٹوٹے بِ - مفعول - 122
جُ تارا تُ - مفاعیل - 1221
زمی پر نَ - مفاعیل - 1221
ہِ گرتا - فعولن - 221
----

متعلقہ تحاریر : اردو شاعری, اردو غزل, بحر ہزج, بحر ہزج مثمن اخرب مکفوف محذوف, تقطیع, قتیل شفائی

12 comments:

  1. بہت خوب
    نوازنے کا شکریہ وارث صاحب
    عبداللہ نور

    ReplyDelete
  2. بہت عمدہ انتخاب ہے ماشاءاللہ

    ReplyDelete
  3. السلام و علیکم! وارث بھائی قتیل صاحب کی یہ غزل بہت عمدہ لگی۔ عمدہ شیئرنگ پر شکریہ۔ جزاک اللہ

    ReplyDelete
  4. ماشااللہ، اللہ کرے زورِ قلم اور زیادہ

    ReplyDelete
  5. حالات کے قدموں پہ قلندر نہیں گرتا
    وارث صاحب میرے خیال میں یہ غزل احمد ندیم قاسمی صاحب کی ہے ذرا تحقیق کر لیجے
    انعام

    ReplyDelete
    Replies
    1. میں نے تو اس غزل کو قتیل کے نام ہی سے پڑھا ہے، اگر آپ یہ سمجھتے ہیں کہ قاسمی صاحب کی ہے تو بتا دیجیے کہ کس مجموعے وغیرہ میں ہے، درست کر دی جائے گی۔

      Delete
  6. اللہ پاک آپ کے ذوق شوق کو استقامت عطا فرمائے

    ReplyDelete
    Replies
    1. بہت شکریہ محترم، نوازش آپ کی۔

      Delete
  7. بہترین.... وارث بھائی

    ReplyDelete