Showing posts with label میر مہدی مجروح. Show all posts
Showing posts with label میر مہدی مجروح. Show all posts

May 2, 2011

غیروں کو بھلا سمجھے اور مجھ کو برا جانا - میر مہدی مجروح

غیروں کو بھلا سمجھے، اور مجھ کو برا جانا
سمجھے بھی تو کیا سمجھے، جانا بھی تو کیا جانا

اک عمر کے دُکھ پائے، سوتے ہیں فراغت سے
اے غلغلۂ محشر، ہم کو نہ جگا جانا

مانگوں تو سہی بوسہ پر کیا ہے علاج اس کا
یاں ہونٹ کا ہل جانا واں بات کا پا جانا

گو عمر بسر اس کی تحقیق میں کی تو بھی
ماہیّتِ اصلی کو اپنی نہ ذرا جانا

کیا یار کی بد خوئی، کیا غیر کی بد خواہی
سرمایۂ صد آفت ہے دل ہی کا آ جانا

کچھ عرضِ تمنّا میں شکوہ نہ ستم کا تھا
میں نے تو کہا کیا تھا اور آپ نے کیا جانا

اک شب نہ اُسے لائے، کچھ رنگ نہ دکھلائے
اک شور قیامت ہی نالوں نے اُٹھا جانا

چلمن کا الٹ جانا، ظاہر کا بہانہ ہے
ان کو تو بہر صورت اک جلوہ دکھا جانا

ہے حق بطرف اسکے، چاہے سَو ستم کر لو
اس نے دلِ عاشق کو مجبورِ وفا جانا

انجام ہوا اپنا آغازِ محبّت میں
اس شغل کو جاں فرسا ایسا تو نہ تھا جانا

مجروح ہوئے مائل کس آفتِ دوراں پر
اے حضرتِ من تم نے، دل بھی نہ لگا جانا

----

بحر - بحر ہزج مثمن اخرب
یہ ایک مقطع بحر ہے یعنی ہر مصرع دو مساوی ٹکڑوں میں تقسیم ہوتا ہے اور ہر ٹکڑا، ایک مصرع کے احکام میں آ سکتا ہے۔ اور ہر ٹکڑے میں عملِ تسبیغ ہو سکتا ہے۔

افاعیل - مَفعُولُ مَفَاعِیلُن / مَفعُولُ مَفَاعِیلُن

اشاری نظام - 122 2221 / 122 2221
(ہندسوں کو اردو طرزِ تحریر پر پڑھیے یعنی دائیں سے بائیں یعنی 122 سے شروع کریں اور اس میں بھی 2 پہلے ہے)۔

تقطیع -

غیروں کو بھلا سمجھے اور مجھ کو برا جانا
سمجھے بھی تو کیا سمجھے، جانا بھی تو کیا جانا

غے رو کُ - مفعول - 122
بلا سمجے - مفاعیلن - 2221
اُر مج کُ - مفعول - 122
بُرا جانا - مفاعیلن - 2221

سمجے بِ - مفعول - 122
تُ کا سمجے - مفاعیلن - 2221
جانا بِ - مفعول - 122
تُ کا جانا - مفاعیلن - 2221

-----
مزید پڑھیے۔۔۔۔