خواجہ الطاف حسین حالی کی ایک معروف غزل
اس کے جاتے ہی یہ کیا ہو گئی گھر کی صورت
نہ وہ دیوار کی صورت ہے نہ در کی صورت
کس سے پیمانِ وفا باندھ رہی ہے بلبل
کل نہ پہچان سکے گی، گلِ تر کی صورت
خواجہ الطاف حسین حالی Altaf Hussain Hali |
اک بزرگ آتے ہیں مسجد میں خضر کی صورت
دیکھئے شیخ، مصوّر سے کِچھے یا نہ کِچھے
صورت اور آپ سے بے عیب بشر کی صورت
واعظو، آتشِ دوزخ سے جہاں کو تم نے
یہ ڈرایا ہے کہ خود بن گئے ڈر کی صورت
شوق میں اس کے مزا، درد میں اس کے لذّت
ناصحو، اس سے نہیں کوئی مفر کی صورت
رہنماؤں کے ہوئے جاتے ہیں اوسان خطا
راہ میں کچھ نظر آتی ہے خطر کی صورت
(مولانا الطاف حسین حالی)
------
بحر - بحرِ رمل مثمن مخبون محذوف مقطوع
افاعیل - فاعِلاتُن فَعِلاتُن فَعِلاتُن فَعلُن
(پہلے رکن فاعلاتن کی جگہ مخبون رکن فعلاتن بھی آسکتا ہے، آخری رکن فعلن کی جگہ فعلان، فَعِلن اور فَعِلان بھی آسکتا ہے یوں آٹھ وزن اکھٹے ہو سکتے ہیں)
اشاری نظام - 2212 / 2211 / 2211 / 22
ہندسوں کو اردو کی طرز پر دائیں سے بائیں پڑھیے۔ یعنی 2212 پہلے ہے اور اس میں بھی 12 پہلے ہے۔
(پہلے 2212 کی جگہ 2211 اور آخری 22 کی جگہ 122، 211 اور 1211 بھی آ سکتا ہے)
تقطیع -
اس کے جاتے ہی یہ کیا ہو گئی گھر کی صورت
نہ وہ دیوار کی صورت ہے نہ در کی صورت
اس کِ جاتے - فاعلاتن - 2212
ہِ یِ کا ہو - فعلاتن - 2211
گ ء گر کی - فعلاتن - 2211
صورت - فعلن - 22
نَ وُ دیوا - فعلاتن - 2211
ر کِ صورت - فعلاتن - 2211
ہِ نَ در کی - فعلاتن - 2211
صورت - فعلن - 22
----
متعلقہ تحاریر : اردو شاعری,
اردو غزل,
الطاف حسین حالی,
بحر رمل,
بحر رمل مثمن مخبون محذوف مقطوع,
تقطیع,
کلاسیکی اردو شاعری
خواجہ الطاف حسین حالی صاحب کی یاد دلانے کا شکریہ
ReplyDeleteواہ واہ واہ واہ
ReplyDeleteایک بندے نے میرے بلاگ پر یہ تبصرہ کیا تھا پر یہ یہاں جچتا ہے کہ بقول انکے
"وارث بھائی آج تو مزہ کرا دیا ہے"
بہت شکریہ بھوپال صاحب اور علی صاحب۔
ReplyDelete