Showing posts with label مجروح سلطانپوری. Show all posts
Showing posts with label مجروح سلطانپوری. Show all posts

Oct 20, 2011

لوگ ساتھ آتے گئے اور کارواں بنتا گیا - غزل مجروح سلطانپوری

مجروح سلطانپوری کی ایک خوبصورت غزل

جب ہوا عرفاں تو غم آرامِ جاں بنتا گیا
سوزِ جاناں دل میں سوزِ دیگراں بنتا گیا

رفتہ رفتہ منقلب ہوتی گئی رسمِ چمن
دھیرے دھیرے نغمۂ دل بھی فغاں بنتا گیا
Majrooh Sultanpuri, مجروح سلطانپوری, urdu poetry, urdu ghazal, ilm-e-arooz, taqtee
مجروح سلطانپوری
Majrooh Sultanpuri
میں اکیلا ہی چلا تھا جانبِ منزل مگر
لوگ ساتھ آتے گئے اور کارواں بنتا گیا

میں تو جب جانوں کہ بھر دے ساغرِ ہر خاص و عام
یوں تو جو آیا وہی پیرِ مغاں بنتا گیا

جس طرف بھی چل پڑے ہم آبلہ پایانِ شوق
خار سے گل اور گل سے گلستاں بنتا گیا

شرحِ غم تو مختصر ہوتی گئی اس کے حضور
لفظ جو منہ سے نہ نکلا داستاں بنتا گیا

دہر میں مجروح کوئی جاوداں مضموں کہاں
میں جسے چھوتا گیا وہ جاوداں بنتا گیا

(مجروح سلطانپوری)
--------

بحر - بحر رمل مثمن محذوف

افاعیل - فاعلاتُن فاعلاتُن فاعلاتُن فاعلُن
(آخری رکن فاعلن کی جگہ فاعلان بھی آسکتا ہے)

اشاری نظام - 2212 2212 2212 212
(آخری 212 کی جگہ 1212 بھی آسکتا ہے)

تقطیع -

جب ہوا عرفاں تو غم آرامِ جاں بنتا گیا
سوزِ جاناں دل میں سوزِ دیگراں بنتا گیا

جب ہوا عر - فاعلاتن - 2212
فا تُ غم آ - فاعلاتن - 2212
رام جا بن - فاعلاتن - 2212
تا گیا - فاعلن - 212

سوز جانا - فاعلاتن - 2212
دل مِ سوزے - فاعلاتن - 2212
دیگرا بن - فاعلاتن - 2212
تا گیا - فاعلن - 212

-------
مزید پڑھیے۔۔۔۔