Feb 20, 2009

طائرِ لاہوتی از واصف علی واصف

طائرِ لاہوتی

میں نعرۂ مستانہ، میں شوخیِ رندانہ
میں تشنہ کہاں جاؤں، پی کر بھی کہاں جانا

میں طائرِ لاہوتی، میں جوہرِ ملکوتی
ناسوتی نے کب مجھ کو، اس حال میں پہچانا

میں سوز محبّت ہوں، میں ایک قیامت ہوں
میں اشکِ ندامت ہوں، میں گوہرِ یکدانہ

کس یاد کا صحرا ہوں، کس چشم کا دریا ہوں
خود طُور کا جلوہ ہوں، ہے شکل کلیمانہ

واصف علی واصف, Wasif Ali Wasif, urdu poetry, urdu ghazal, ilm-e-arooz, taqtee
واصف علی واصف, Wasif Ali Wasif
میں شمعِ فروزاں ہوں، میں آتشِ لرزاں ہوں
میں سوزشِ ہجراں ہوں، میں منزلِ پروانہ

میں حُسنِ مجسّم ہوں، میں گیسوئے برہم ہوں
میں پُھول ہوں شبنم ہوں، میں جلوۂ جانانہ

میں واصفِ بسمل ہوں، میں رونقِ محفل ہوں
اک ٹوٹا ہوا دل ہوں، میں شہر میں ویرانہ
(شب چراغ - واصف علی واصف)
————
بحر - بحر ہزج مثمن اخرب
یہ ایک مقطع بحر ہے یعنی ہر مصرع دو مساوی ٹکڑوں میں تقسیم ہوتا ہے اور ہر ٹکڑا، ایک مصرع کے احکام میں آ سکتا ہے۔
افاعیل - مَفعُولُ مَفَاعِیلُن مَفعُولُ مَفَاعِیلُن
اشاری نظام - 122 2221 122 2221
تقطیع -
میں نعرۂ مستانہ، میں شوخیِ رندانہ
میں تشنہ کہاں جاؤں، پی کر بھی کہاں جانا
مے نعرَ - مفعول - 122
ء مستانہ - مفاعیلن - 2221
مے شوخِ - مفعول - 122
یِ رندانہ - مفاعیلن - 2221
مے تشنَ - مفعول - 122
کہا جاؤ - مفاعیلن - 2221
پی کر بِ - مفعول - 122
کہا جانا - مفاعیلن - 2221

اور یہ عابدہ پروین کی آواز میں

متعلقہ تحاریر : اردو شاعری, بحر ہزج, بحر ہزج مثمن اخرب, تقطیع, عابدہ پروین, موسیقی, واصف علی واصف

37 comments:

  1. وارث صاحب آج تک مجھے نہیں پتا چلا
    امید ہے آپ اپنے علم سے فیضیاب کریں گے
    طایر لاحوتی کیا ہوتا ہے؟
    کویی پرندہ ہے، کسی پرندے کا لقب ہے یا خوبی ہے؟
    کیا ہوتا ہے یہ طایر لاھوتی؟

    ReplyDelete
    Replies
    1. Khuda k ilam main udhne wala
      Parwaz karne wala

      Delete

    2. میں نعرۂ مستانہ، میں شوخیِ رندانہ
      میں تشنہ کہاں جاؤں، پی کر بھی کہاں جانا
      جناب ان اشعار کی تشریح

      Delete
    3. السلام علیکم ورحمتہ اللّٰہ وبرکاتہ آپ اس کلام کی پوری تشریح کردیں

      Delete
  2. جناب یہ عربی کی گرامر کے ساتھ ہندسے میری سمجھ میں نہیں آئے

    ReplyDelete
  3. ڈفرستان، طائر پرندہ اور لاہوت کا مطلب تصوف میں یہ لیا جاتا ہے کہ وہ عالم جس میں کوئی خدا کا متلاشی یا سالک اللہ تعالٰی کی ہستی میں فنا ہو جاتا ہے یعنی ایک ایسا پرندہ کہ اسکی ایسی پرواز ہے کہ حق سے واصل ہو گیا۔
    استعارہ کے طور پر اس سے مراد انسان ہے، جیسے اقبال کا شعر
    اے طائر لاہوتی اس رزق سے موت اچھی
    جس رزق سے آتی ہو پرواز میں کوتاہی
    اس شعر میں طائرِ لاہوتی سے مراد انسان ہے اور اسی طرح واصف کی نظم میں بھی طائر لاہوتی کا مطلب انسان ہی ہے۔
    اجمل صاحب نئے بلاگ پر خوش آمدید، دراصل عربی اصطلاحات اور ہندسے علم عروض جو کہ شاعری کرنے اور اس کو وزن میں رکھنے کا فن ہے کے متعلق ہیں، ان الفاظ کو یا ہندسوں کی ترتیب یاد رکھنے سے اور ان کے مطابق شعر کہنے سے وہ وزن میں رہتے ہیں۔

    ReplyDelete
    Replies
    1. بہت زبردست تشریح کی ہے آپ نے جناب لاہوت کا مطلب ہی یہ ہے کہ دنیا سے غافل اپنے رب کے سہارے جینے والا

      Delete
    2. واصف بسمل کا معنی بتا دیں

      Delete
  4. رہنمایی کا بہت شکریہ وارث صاحب
    ایک صاحب نے مجھے کہا تھا کہ یہ شعر اقبال کا نہیں ہے بلکہ اقبال کے سر "منڈ" دیا گیا ہے
    کیونکہ ہم سمجھتے ہیں کہ ایسا شعر صرف اقبال ہی کہہ سکتا ہے
    کیا یہ بات صحیح ہے کہ یہ شعر اقبال کا ہی ہے؟ اگر آپ مجھے اقبال سے متعلق اس شعر کی تفصیل دے دیں تو میں اس بندے کا ہی سر "منڈ" دوں گا :D

    ReplyDelete
  5. مل گیا
    بال جبریل میں
    جب عشق سکھاتا ہے آداب خود آگاہی ۔۔۔
    اکاونویں
    بس اج تے فیر قتل ہون گے

    ReplyDelete
  6. آج سے آپ میرے استاد ہو گیے بس
    ڈن ڈنا ڈن

    ReplyDelete
  7. اجی واہ صاحب، آپ ان کا سر "منڈتے منڈتے" اپنی شاگردی مجھ پر "منڈ" گئے :)

    ReplyDelete
  8. good post. have provided a link on my blog. carry on the good work.

    ReplyDelete
  9. شکریہ عبدل، خاکسار کے بلاگ پر تشریف لانے اور اسے سراہنے کیلیے، اور بہت شکریہ آپ کا اس پوسٹ کا ربط اپنے بلاگ پر دینے کیلیے۔

    ReplyDelete
  10. ناسوتی سے کیا مراد هے یهاں پر

    ReplyDelete
    Replies
    1. جی ناسوتی سے مراد مادی عالم، عالم اجسام یا یہ مادی دنیا ہے۔

      Delete
  11. میں نے اس ویب سائٹ کو اچانک دریافت اور مطالعہ کیا۔ اچھی کوشش ہے۔ زندگی رہی تو سیالکوٹ میں ہی ملاقات ہو گی۔ نو نومبر کو ارادہ تھا سیاکوٹ آنے کا لیکن حکومت نے چھٹی نہیں کرنے دی۔ آپ کی ویب سائٹ بہت اچھی اور معلومات افزا ہے۔

    ReplyDelete
    Replies
    1. بہت شکریہ جناب، نوازش آپ کی۔

      Delete
  12. جناب اس غزل کی مکمل تشریح ارسال کریں
    شکریہ

    ReplyDelete
  13. Sir طائرِ لاہوتی se kia murad hay.?

    ReplyDelete
    Replies
    1. طائر پرندہ اور لاہوت کا مطلب تصوف میں یہ لیا جاتا ہے کہ وہ عالم جس میں کوئی خدا کا متلاشی یا سالک اللہ تعالٰی کی ہستی میں فنا ہو جاتا ہے یعنی ایک ایسا پرندہ کہ اسکی ایسی پرواز ہے کہ حق سے واصل ہو گیا۔
      استعارہ کے طور پر اس سے مراد انسان ہے، جیسے اقبال کا شعر
      اے طائر لاہوتی اس رزق سے موت اچھی
      جس رزق سے آتی ہو پرواز میں کوتاہی
      اس شعر میں طائرِ لاہوتی سے مراد انسان ہے اور اسی طرح واصف کی نظم میں بھی طائر لاہوتی کا مطلب انسان ہی ہے۔

      Delete
  14. حُضور جانانہ کا کیا مطلب ہے ۔۔۔۔پلیز ذرا وضاحت کر دیں شُکریہ۔۔۔؛

    ReplyDelete
  15. اسلام علیکم کیا مجھےاس پورے کلام کی تشریح مل سکتی ہے؟؟؟؟؟؟؟

    ReplyDelete
  16. تشریح مل جائیگی جناب؟

    ReplyDelete
  17. اس کلام کا مطلب کوئ بتا دے

    ReplyDelete
  18. Replies
    1. مجھے کوئی پوری تشریح کر کر دے سکتا ہے؟

      Delete
  19. وارث بھائی اس کلام کی مکمل تشریح کر دیں تو بہت مہربانی ہو گی

    ReplyDelete
  20. Replies
    1. سر اسلام وعلیکم مجھے اس کلام کی مکمل تشریح چاہیے
      .اپکی نازش یو گی بندہ اے نا چیز پر

      Delete
    2. کسی کے پاس مکمل تشریح تو پلیز شیئر کریں

      Delete
  21. جناب اس غزل کی مکمل تشریح ارسال کریں
    شکریہ

    ReplyDelete