Showing posts with label بحر رمل مسدس مخبون محذوف مقطوع. Show all posts
Showing posts with label بحر رمل مسدس مخبون محذوف مقطوع. Show all posts

Sep 3, 2012

شُکر کرتا ہوُں، گِلہ لگتا ہے - احمد ندیم قاسمی

احمد ندیم قاسمی مرحوم کی ایک خوبصورت غزل

سانس لینا بھی سزا لگتا ہے
اب تو مرنا بھی روا لگتا ہے

موسمِ گُل میں سرِ شاخِ گلاب
شعلہ بھڑکے تو بجا لگتا ہے

مُسکراتا ہے جو اِس عالم میں
بخدا، مجھ کو خُدا لگتا ہے

اتنا مانوس ہوُں سناّٹے سے
کوئی بولے تو بُرا لگتا ہے

کوہِ غم پر سے جو دیکھوں، تو مجھے
دشت، آغوشِ فنا لگتا ہے

سرِ بازار ہے یاروں کی تلاش
جو گزرتا ہے، خفا لگتا ہے
Ahmed Nadeem Qasmi, احمد ندیم قاسمی, urdu poetry, urdu shairy, urdu ghazal, ilm-e-arooz, ilm-e-Arooz, taqtee, behr, اردو شاعری، اردو غزل، تقطیع، بحرعلم عروض
Ahmed Nadeem Qasmi, احمد ندیم قاسمی

اُن سے مِل کر بھی نہ کافور ہوُا
درد یہ سب سے جُدا لگتا ہے

نطق کا ساتھ نہیں دیتا ذہن
شُکر کرتا ہوُں، گِلہ لگتا ہے

اِس قدَر تُند ہے رفتارِ حیات
وقت بھی رشتہ بپا لگتا ہے

احمد ندیم قاسمی
----

قافیہ - آ یعنی الف اور اس سے پہلے زبر کی آواز جیسے سزا میں زا، روا میں وا، بُرا میں را وغیرہ۔

ردیف۔ لگتا ہے

بحر - بحر رمل مسدس مخبون محذوف مقطوع

افاعیل - فاعِلاتُن فَعِلاتُن فَعلُن
پہلے رکن میں فاعلاتن کی جگہ مخبون رکن فعلاتن اور آخری رکن میں فعلن کی جگہ فعلان، فَعِلن اور فَعِلان بھی آ سکتے ہیں یوں اس بحر میں آٹھ اوزان جمع ہو سکتے ہیں۔

علامتی نظام - 2212 / 2211 / 22
ہندسوں کو اردو رسم الخط یعنی دائیں سے بائیں پڑھیے یعنی 2212 پہلا رکن ہے اس میں بھی پہلے 2  پھر 1 اور اسی ترتیب سے باقی ہندسے ہیں۔ پہلے رکن 2212 کی جگہ 2211 بھی آسکتا ہے اور آخری رکن 22 کی جگہ 122، 211 اور 1211 بھی آسکتے ہیں۔

تقطیع-

سانس لینا بھی سزا لگتا ہے
اب تو مرنا بھی روا لگتا ہے

ساس لینا - فاعلاتن - 2212 - سانس میں نون مخلوط یا ہندی ہے جس کا وزن نہیں ہوتا۔
بِ سزا لگ - فعلاتن - 2211
تا ہے - فعلن - 22

اب تُ مرنا - فاعلاتن - 2212
بِ روا لگ - فعلاتن - 2211
تا ہے - فعلن - 22
------

مزید پڑھیے۔۔۔۔

Oct 10, 2011

خوش جو آئے تھے پشیمان گئے - زہرہ نگاہ

خوش جو آئے تھے پشیمان گئے
اے تغافل تجھے پہچان گئے

خوب ہے صاحبِ محفل کی ادا
کوئی بولا تو برا مان گئے

کوئی دھڑکن ہے نہ آنسو نہ امنگ
وقت کے ساتھ یہ طوفان گئے
urdu poetry, urdu ghazal, ilm-e-arooz, taqtee, Zehra Nigah, زہرا نگاہ
زہرا نگاہ Zehra Nigah
اس کو سمجھے کہ نہ سمجھے لیکن
گردشِ دہر تجھے جان گئے

تیری اک ایک ادا پہچانی
اپنی اک ایک خطا مان گئے

اس جگہ عقل نے دھوکا کھایا
جس جگہ دل ترے فرمان گئے

(زہرہ نگاہ)
-----

بحر - بحر رمل مسدس مخبون محذوف مقطوع

افاعیل - فاعلاتن فعلاتن فعلن
پہلے رکن میں فاعلاتن کی جگہ فعلاتن اور آخری رکن میں فعلن کی جگہ فعلان، فَعِلن اور فَعِلان بھی آ سکتا ہے یوں اس بحر میں آٹھ اوزان جمع ہو سکتے ہیں۔

اشاری نظام - 2212 2211 22
پہلے رکن میں 2212 کی جگہ 2211 اور آخری رکن میں 22 کی جگہ 122 اور 211 اور 1211 بھی آ سکتا ہے۔

تقطیع -

خوش جو آئے تھے پشیمان گئے
اے تغافل تجھے پہچان گئے

خُش جُ آئے - فاعلاتن - 2212
تِ پشیما - فعلاتن - 2211
ن گئے - فَعِلن - 211

اے تغافل - فاعلاتن - 2212
تُ جِ پہچا - فعلاتن - 2211
ن گئے - فَعِلن - 211
مزید پڑھیے۔۔۔۔