Showing posts with label زہرہ نگاہ. Show all posts
Showing posts with label زہرہ نگاہ. Show all posts

Oct 10, 2011

خوش جو آئے تھے پشیمان گئے - زہرہ نگاہ

خوش جو آئے تھے پشیمان گئے
اے تغافل تجھے پہچان گئے

خوب ہے صاحبِ محفل کی ادا
کوئی بولا تو برا مان گئے

کوئی دھڑکن ہے نہ آنسو نہ امنگ
وقت کے ساتھ یہ طوفان گئے
urdu poetry, urdu ghazal, ilm-e-arooz, taqtee, Zehra Nigah, زہرا نگاہ
زہرا نگاہ Zehra Nigah
اس کو سمجھے کہ نہ سمجھے لیکن
گردشِ دہر تجھے جان گئے

تیری اک ایک ادا پہچانی
اپنی اک ایک خطا مان گئے

اس جگہ عقل نے دھوکا کھایا
جس جگہ دل ترے فرمان گئے

(زہرہ نگاہ)
-----

بحر - بحر رمل مسدس مخبون محذوف مقطوع

افاعیل - فاعلاتن فعلاتن فعلن
پہلے رکن میں فاعلاتن کی جگہ فعلاتن اور آخری رکن میں فعلن کی جگہ فعلان، فَعِلن اور فَعِلان بھی آ سکتا ہے یوں اس بحر میں آٹھ اوزان جمع ہو سکتے ہیں۔

اشاری نظام - 2212 2211 22
پہلے رکن میں 2212 کی جگہ 2211 اور آخری رکن میں 22 کی جگہ 122 اور 211 اور 1211 بھی آ سکتا ہے۔

تقطیع -

خوش جو آئے تھے پشیمان گئے
اے تغافل تجھے پہچان گئے

خُش جُ آئے - فاعلاتن - 2212
تِ پشیما - فعلاتن - 2211
ن گئے - فَعِلن - 211

اے تغافل - فاعلاتن - 2212
تُ جِ پہچا - فعلاتن - 2211
ن گئے - فَعِلن - 211
مزید پڑھیے۔۔۔۔