اے تغافل تجھے پہچان گئے
خوب ہے صاحبِ محفل کی ادا
کوئی بولا تو برا مان گئے
کوئی دھڑکن ہے نہ آنسو نہ امنگ
وقت کے ساتھ یہ طوفان گئے
![]() |
زہرا نگاہ Zehra Nigah |
گردشِ دہر تجھے جان گئے
تیری اک ایک ادا پہچانی
اپنی اک ایک خطا مان گئے
اس جگہ عقل نے دھوکا کھایا
جس جگہ دل ترے فرمان گئے
(زہرہ نگاہ)
-----
بحر - بحر رمل مسدس مخبون محذوف مقطوع
افاعیل - فاعلاتن فعلاتن فعلن
پہلے رکن میں فاعلاتن کی جگہ فعلاتن اور آخری رکن میں فعلن کی جگہ فعلان، فَعِلن اور فَعِلان بھی آ سکتا ہے یوں اس بحر میں آٹھ اوزان جمع ہو سکتے ہیں۔
اشاری نظام - 2212 2211 22
پہلے رکن میں 2212 کی جگہ 2211 اور آخری رکن میں 22 کی جگہ 122 اور 211 اور 1211 بھی آ سکتا ہے۔
تقطیع -
خوش جو آئے تھے پشیمان گئے
اے تغافل تجھے پہچان گئے
خُش جُ آئے - فاعلاتن - 2212
تِ پشیما - فعلاتن - 2211
ن گئے - فَعِلن - 211
اے تغافل - فاعلاتن - 2212
تُ جِ پہچا - فعلاتن - 2211
ن گئے - فَعِلن - 211
مزید پڑھیے۔۔۔۔