Mar 14, 2013

سرِ حیات اک الزام دھر گئے ہم بھی - خالد احمد

سرِ حیات اک الزام دھر گئے ہم بھی
کلام بھی نہ جیا اور مر گئے ہم بھی

یہ عہد ایک مسیحا نفَس میں زندہ تھا
رہا نہ وہ بھی سلامت، بکھر گئے ہم بھی

چمک اُٹھا تھا وہ چہرہ، دھڑک اُٹھا تھا یہ دل
نہ اُس نے راستہ بدلا، نہ گھر گئے ہم بھی

بتوں کی طرح کھڑے تھے ہم اک دوراہے پر
رُخ اُس نے پھیر لیا، چشمِ تر گئے ہم بھی

کچھ ایسے زور سے کڑکا فراق کا بادل
لرز اُٹھا کوئی پہلو میں، ڈر گئے ہم بھی

Ilm-e-Arooz, Ilm-e-Urooz, Taqtee, Behr, Urdu Poetry, Urdu Shairi, اردو شاعری، علم عروض، تقطیع، بحر، بحر مجتث, خالد احمد، Khalid Ahmad
Khalid Ahmad, خالد احمد

جدائی میں بھی ہم اک دوسرے کے ساتھ رہے
کڈھب رہا نہ وہ، خالد سنور گئے ہم بھی

خالد احمد
-----

قافیہ - اَر یعنی رے ساکن اور اس سے پہلے زبر کی آواز جیسے دھر، مر، بکھر، گھر وغیرہ۔

ردیف - گئے ہم بھی۔

بحر - بحرِ مجتث مثمن مخبون محذوف مقطوع

افاعیل: مَفاعِلُن فَعِلاتُن مَفاعِلُن فَعلُن
آخری رکن فعلن کی جگہ فعلان، فَعِلُن اور فَعِلان بھی آ سکتے ہیں۔

علامتی نظام - 2121 / 2211 / 2121 / 22
ہندسوں کو اردو کی طرز پر یعنی دائیں سے بائیں پڑھیے یعنی 2121 پہلے ہے اور اس میں بھی 1 پہلے ہے۔
(آخری رکن میں 22 کی جگہ 122، 211 اور 1211 بھی آ سکتے ہیں)

تقطیع -

سرِ حیات اک الزام دھر گئے ہم بھی
کلام بھی نہ جیا اور مر گئے ہم بھی

سرے حیا - مفاعلن - 2121
ت اِ کل زا - فعلاتن - 2211 اک اور الزام میں الف کا وصال ہوا ہے۔
م در گئے - مفاعلن - 2121
ہم بی -فعلن - 22

کلام بی - مفاعلن - 2121
نَ جیا او - فعلاتن - 2211
ر مر گئے - مفاعلن - 2121
ہم بی -فعلن - 22
-----

متعلقہ تحاریر : اردو شاعری, اردو غزل, بحر مجتث, تقطیع, خالد احمد

5 comments:

  1. سر!
    وصال کی زرہ وضاحت فرمادیں

    ReplyDelete
    Replies
    1. جی اس کو الف کا وصال یا الف ساقط کرنا کہتے ہیں۔ شرط اس کی یہ ہے کہ جس الف کو ساقط کرنا ہے اس کے پیچھے ایک ساکن حرفِ صحیح ہو یعنی وہ حرف علت نہ ہو۔ اگر یہ شرائط پوری ہو رہی ہوں تو پھر الف کو ساقط کر کے پچھلے حرف کا الف کے اگلے حرف کے ساتھ وصال کرا دیتے ہیں۔

      جیسے اس غزل میں "اک الزام" کا جو ٹکڑا ہے اس میں الزام کے الف کو شاعر نے ساقط کیا ہے کیونکہ یہاں شرائط پوری ہو رہی ہیں۔ اور الف ساقط کرنے کے بعد کاف اور لام کا وصال کرا دیا ہے

      یعنی اک الزام کو اِ کلزام بنا دیا ہے اور یوں وزن بحر کے مطابق ہو گیا ہے۔

      Delete