Aug 1, 2008

میری ایک تازہ غزل

ایک تازہ غزل جو پچھلے دنوں کہی گئی

عجب کرشمہ بہار کا ہے
نظر نظر جلوہ یار کا ہے

ہم آئے ہیں کشتیاں جلا کر
ڈر اب کسے نین کٹار کا ہے

شجر کٹا تو جلا وہیں پر
یہ قصّہ اس خاکسار کا ہے

رہے گی نم آنکھ عمر بھر اب
معاملہ دل کی ہار کا ہے

تپش میں اپنی ہی جل رہا ہوں
عذاب دنیا میں نار کا ہے

اسد جو ایسے غزل سرا ہے
کرم فقط کردگار کا ہے

متعلقہ تحاریر : محمد وارث, میری شاعری

0 تبصرے:

:)) ;)) ;;) :D ;) :p :(( :) :( :X =(( :-o :-/ :-* :| 8-} :)] ~x( :-t b-( :-L x( =))

Post a Comment

اس بلاگ پر اردو میں لکھے گئے تبصروں کو دل و جان سے پسند کیا جاتا ہے، اگر آپ کے پاس اردو لکھنے کیلیے فونیٹک یا کوئی دیگر اردو 'کی بورڈ' نہیں ہے تو آپ اردو میں تبصرہ لکھنے کیلیے ذیل کے اردو ایڈیٹر (سبز رنگ کے خانے) میں تبصرہ لکھ کر اسے نیچے والے تبصروں کے خانے میں کاپی پیسٹ کر دیں، اردو ایڈیٹر لوڈ ہونے میں کچھ وقت لگ سکتا ہے جس کیلیے آپ سے معذرت۔ اردو ایڈیٹر بشکریہ نبیل حسن نقوی۔