صریرِ خامۂ وارث کو اس "نقار خانے" میں دو سال ہو گئے، اسی حوالے سے کچھ رباعیاں کل شام سے ذہن میں گردش کر رہی تھیں سو "جیسی ہیں جہاں ہیں" کی بنیاد پر لکھ رہا ہوں۔ ان رباعیوں میں اگر آپ کو دل برداشتہ اور قلم برداشتہ نظر آؤں تو مجھے انسان سمجھ کر معاف فرما دیں کہ "پتھّر نہیں ہوں میں"، اور کیا لکھوں کہ باقی سب کچھ تو رباعیوں میں لکھ دیا ہے، لیکن یہ ضرور کہوں گا کہ بلاگ سے یاری جاری ہے۔
اک رسم تھی، سو ہے اب تلک وہ جاری
محنت جو لگی خوب تو چوٹیں کاری
جانے کیا سوچ کے بنایا تھا بلاگ
خود ہی میں لکھاری ہوں خود ہی قاری
یعنی کہ غلاظت پہ لکھوں گا میں بھی
اپنی تو نظر آتی نہیں کوئی برائی
اوروں کی نجاست پہ لکھوں گا میں بھی
قاری بڑھ جائیں گے، لکھوں مذہب پر
الفاظ و افکار کے ماروں پتھّر
عالِم ہوں، فاضِل ہوں, پڑھا ہے کلمہ
بس میں ہوں مسلماں باقی سب کافر
یہ بھی ہے بلاگ پہ لکھوں میں گالی
پھر دیکھنا کیسے بجتی ہے تالی
جو عقلِ سلیم آئے سمجھانے کو
تو کہہ دوں، چل بھاگ، حرامی، سالی
محبوب کے انکار میں اقرار کو دیکھ
اپنوں پہ نظر رکھ، نہ تُو اغیار کو دیکھ
کیوں ہوتا ہے گرفتہ دل میرے اسد
چھوڑ اسکی برائیاں فقط "یار" کو دیکھ
والسلام
متعلقہ تحاریر : رباعی,
محمد وارث,
میری شاعری
سوچا ہے سیاست پہ لکھوں گا میں بھی
ReplyDeleteیعنی کہ غلاظت پہ لکھوں گا میں بھی
اپنی تو نظر آتی نہیں کوئی برائی
اوروں کی نجاست پہ لکھوں گا میں بھی
یہ رباعی تو ہمارے بلاگ پہ صادق آتی ہے.
بہت خوب ؤارث صاحب !!!
ReplyDeleteزھراء علوی
بہت عمدہ . . (:
ReplyDeleteکچھ تلخی، کچھ ناراضگی دامن میں سمیٹے ہوئے ہے یہ شاعری...
ReplyDeleteجناب اگر آپ تبصرہ چاہتے ہيں تو متنازعہ تحارير لکھيئے ۔ اگر آپ قاری چاہتے ہيں تو جو لکھ رہے ہيں لکھتے رہيئے تاکہ ميں تو پڑھتا رہوں ۔
ReplyDeleteبہت شکریہ آپ سب کا۔
ReplyDeleteجناب اس میں قصور نہ آپکا ہے نہ آپکے بلاگ کا،اس میں سارا قصور ہماری جہالت کا ہے!
ReplyDelete:(
وارث صاحب، کیا حقیقت آشکار کرتی رباعیاں لکھ ڈالی آپ نے۔ یہ ہمارا المیہ ہے کہ آپ کے بلاگ سے استفادہ نہیں کر پاتے اور آپ نے اپنی شاعری میں یہی تلخ حقیقت بیان کی ہے۔ اس امر میں کوئی شبہ نہیں آپ کا بلاگ اردو کا پہلا موضوعاتی بلاگ تھا اور یہ آپ کی ہمت ہے کہ اب تک اسے ثابت قدمی سے جاری رکھے ہوئے ہیں۔ اللہ آپ کو ہمت دے۔
ReplyDeleteبہت شکریہ فہد صاحب، نوازش۔
ReplyDeleteبہت خوب!
ReplyDeleteلیکن آپ کا کلام کم کم دیکھنے کو ملتا ہے.
اگرآپ تقطیع اور بحر بھی ساتھ لکھیں تو بہتر ہے تاکہ سیکھنے والے سیکھیں
ReplyDeleteشکریہ عثمان صاحب، بس کچھ مصروفیت کی وجہ سے اس طرف کم ہی رغبت ہوتی ہے۔
ReplyDeleteالسلام علیکم
ReplyDeleteاصلاحِ سخن درکار۔۔۔۔۔۔۔۔۔
مجھ کو آقا مرے دے دو غم آپ کا
درد بھی آپ کا تو کرم آپ کا
یا رسولِ خدا سنو میری دعا
عشق دو آپ کا شہِ عجم آپ کا
افاعیل؛ فاعلن فاعلن فاعلن فاعلن
پیشگی شکریہ مع السلام۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ جیلانی
جیلانی صاحب پہلے دو مصرعے وزن میں جب کہ آخری دو مصرعے وزن میں نہیں ہیں
ReplyDeleteیا رسولِ خدا سنو میری دعا
عشق دو آپ کا شہِ عجم آپ کا
سنو اور شہِ عجم کی وجہ سے بحر سے خارج ہو رہے ہیں، ویسے آپ سے استدعا کہ اردو محفل کے اصلاحِ سخن پر تشریف لایئے تا کہ بہتر انداز سے آپ کی راہنمائی ہو سکے۔
http://www.urduweb.org/mehfil/forumdisplay.php?37-%D8%A7%D9%90%D8%B5%D9%84%D8%A7%D8%AD%D9%90-%D8%B3%D8%AE%D9%86
والسلام
السلام علیکم ......... جواب کا شکریہ......... اردو محفل کی نسبت آپ کا یہ پر سکون بلاگ اچھا لگا................ حالانکہ اآپ خود بھی اپنے بلاگ سے زیادہ دوسرے بلاگز پر زیادہ نظر آتے ہیں بہر حال جیسے آپ کی خوشی ........
ReplyDeleteآخری شعرکے پہلے مصرع میں..... سن لو...... ہے... سنو ....غلطی سے لکھا گیا
جب کہ آخری شعرکے دوسرے مصرع میں.............شہِ عجم............. کی جگہ ...........شاہِ عجم .....کردیا ہے.اب اآخری شعر یوں ہے...
یا رسولِ خدا سن لو میری دعا
عشق دو آپ کاشاہِ عجم آپ کا
....جیلانی...
معذزت............. جب کہ آخری شعرکے دوسرے مصرع میں.............شہِ عجم............. کی جگہ ...........شہ عجم .....کردیا ہے.اب اآخری شعر یوں ہے...
ReplyDeleteیا رسولِ خدا سن لو میری دعا
عشق دو آپ کاشہ عجم آپ کا
....جیلانی
subhan Allah.bohat khushi hue k ab b aisy ba zouq log mojood hn. khuda ap k zouq ko slamat rakhy.
ReplyDeleteنوازش آپ کی عباس علی صاحب، بہت شکریہ
Deleteبہت خوب۔ :)
ReplyDeleteشکریہ خان صاحب :)
Deleteآپ تو بہت اچھے شاعر بھی ہیں ،۔ مجھے معلوم نہ تھا۔ بہت خوب۔ایسے ہی لکھتے رہیں ۔
ReplyDeleteشکریہ محترم، بس کبھی کبھی ہی لکھتا تھا اور اب تو کئی سالوں سے وہ بھی موقوف ہو چکا۔
Delete