ولی دکنی کسی زمانے میں اردو کے پہلے شاعر مانے جاتے تھے، گو جدید تحقیق نے انکا یہ مرتبہ تو انکے پاس نہیں رہنے دیا لیکن ولی دکنی کو اب بھی اردو شاعری کا پہلا باقاعدہ اور اہم غزل گو شاعر ضرور مانا جاتا ہے اور مانا جاتا رہے گا۔
ولی دکنی کی ایک خوبصورت غزل جو مجھے بہت پسند ہے:
دل ہوا ہے مرا خرابِ سُخَن
دیکھ کر حُسن بے حجابِ سُخَن
راہِ مضمونِ تازہ بند نہیں
تا قیامت کُھلا ہے بابِ سُخَن
بزمِ معنی میں سر خوشی ہے اسے
جس کو ہے نشّۂ شرابِ سخن
جلوہ پیرا ہو شاہدِ معنی
جب زباں سوں اٹھے نقابِ سُخَن
گوھر اسکی نظر میں جا نہ کرے
جن نے دیکھا ہے آب و تابِ سخن
ولی دکنی, Wali Dakani |
جو سنا نغمۂ ربابِ سخن
ہے تری بات اے نزاکت فہم
لوح دیباچۂ کتابِ سخن
لفظِ رنگیں ہے مطلعِ رنگیں
نورِ معنی ہے آفتابِ سخن
شعر فہموں کی دیکھ کر گرمی
دل ہوا ہے مرا کبابِ سخن
عُرفی و انوَری و خاقانی
مجھ کوں دیتے ہیں سب حسابِ سُخَن
اے ولی دردِ سر کبھو نہ رہے
جو ملے صندل و گلابِ سخن
———-
بحر - بحر خفیف مسدس مخبون محذوف مقطوع
افاعیل - فاعِلاتُن مفاعِلُن فعلُن
(اس بحر میں آٹھ وزن جمع ہو سکتے ہیں، تفصیل کیلیئے میرا مقالہ “ایک خوبصورت بحر - بحر خفیف” دیکھیئے)
اشاری نظام - 2212 2121 22
تقطیع
دل ہوا ہے مرا خرابِ سُخَن
دیکھ کر حُسن بے حجابِ سُخَن
دل ہوا ہے - فاعلاتن - 2212
مرا خرا - مفاعلن - 2121
بِ سخن - فَعِلُن - 211
دیک کر حس - فاعلاتن - 2212
نِ بے حجا - مفاعلن - 2121
بِ سخن - فَعِلُن - 211
متعلقہ تحاریر : اردو شاعری,
اردو غزل,
بحر خفیف,
تقطیع,
کلاسیکی اردو شاعری,
ولی دکنی
0 تبصرے:
Post a Comment
اس بلاگ پر اردو میں لکھے گئے تبصروں کو دل و جان سے پسند کیا جاتا ہے، اگر آپ کے پاس اردو لکھنے کیلیے فونیٹک یا کوئی دیگر اردو 'کی بورڈ' نہیں ہے تو آپ اردو میں تبصرہ لکھنے کیلیے ذیل کے اردو ایڈیٹر (سبز رنگ کے خانے) میں تبصرہ لکھ کر اسے نیچے والے تبصروں کے خانے میں کاپی پیسٹ کر دیں، اردو ایڈیٹر لوڈ ہونے میں کچھ وقت لگ سکتا ہے جس کیلیے آپ سے معذرت۔ اردو ایڈیٹر بشکریہ نبیل حسن نقوی۔