جُملہ کچھ 'بالغانہ' سا ہے لیکن لکھنے میں عار کچھ یوں نہیں کہ فرمودۂ قبلہ و کعبہ جنابِ حضرتِ علامہ اقبال علیہ الرحمہ ہے اور بلاگ کے قارئین میں کوئی "نابالغ" بھی نہیں۔ اپنی وفات سے کچھ ماہ قبل جب کہ آپ شدید بیمار تھے اور اپنی طویل بیماری سے انتہائی بیزار، سید نذیر نیازی، جن کے ذمّے علامہ کے اشعار کی ترتیب و تسوید تھی، کو فرماتے ہیں "آمدِ شعر کی مثال ایسی ہے جیسے تحریکِ جنسی کی، ہم اسے چاہیں بھی تو روک نہیں سکتے۔" آخر الذکر" تحریک کے متعلق ہمیں علامہ سے کتنا ہی اختلاف کیوں نہ ہو، اول الذکر سے مکمل اتفاق ہے۔
شاعر بیچاروں کی مجبوری یہ ہوتی ہے کہ اگر ان پر کچھ اشعار کا نزول ہو جائے تو اپنی اس خود کلامی کو "خود ساختہ" کلام کا نام دے کر سرِ بازار ضرور رکھ دیتے ہیں، سو اپنی ایک نئی غزل لکھ رہا ہوں۔ پانچ ہی شعر لکھ پایا، مزید لکھنے کا ارادہ تھا لیکن پھر اس غزل کیلیے تحریک ہی پیدا نہیں ہوئی، عرض کیا ہے۔
آرزوئے بہار لاحاصِل
عشقِ ناپائدار لاحاصِل
قیدِ فطرت میں تُو ہے پروانے
تیرا ہونا نثار لاحاصِل
ہے شفاعت اگر بُروں کے لیے
نیکیوں کا شمار لاحاصِل
دلِ دنیا ہے سنگِ مرمر کا
لاکھ کر لو پکار، لاحاصِل
شعر و گُل میں ڈھلے اسد لمحے
کب رہا انتظار لاحاصِل
May 13, 2009
ایک تازہ غزل
متعلقہ تحاریر : میری شاعری
Subscribe to:
Post Comments (Atom)
پروانے کی جانثاری کو لاحاصل کہہ کرکیا آپ نے اس کی قربانی کی تحقیر نہیں کر دی.
ReplyDeleteپہلے تو یہ دعا کریں کہ یہ پوسٹ آپ کی مسجد کے مولوی صاحب نہ پڑھ لیں۔۔۔
ReplyDeleteتوہین اقبال کا کیس پیش ہوجائے گا کل جمعے کے خطبے میں
:grin:
ہے شفاعت اگر بُروں کے لیے
نیکیوں کا شمار لاحاصِل
یہ شعر حاصل غزل ہے میری رائے میں۔۔۔۔
افضل صاحب، جو جانثاری غیر اختیاری ہے وہ لاحاصل ہی ہے، شاید یہی کہنا چاہا تھا میں نے۔
ReplyDeleteشکریہ جعفر، نوازش اور بھیا محلے کے مولوی نہیں ویب کے مولویوں سے ڈرنے والی بات ہے۔
پسند آئی غزل
ReplyDeleteنوازش شاکر صاحب
ReplyDeleteب غزل کہی ہے آپ نے وارث صاحب. ..
ReplyDeleteہے شفاعت اگر بروں کے لیے
نیکیوں کا شمار لا حاصل
کمال ہے جناب!
معاف کیجیے گا "خوب" کاپی نہیں ہوا تھا شاید
ReplyDeleteبہت شکریہ عین لام میم، نوازش آپ کی۔
ReplyDeleteوارث صاحب ایک بات پوچھنی تھی۔
ReplyDeleteآپ اردو ٹیک سے بلاگسپاٹ پہ منتقل ہوئے ہیں نا؟
کیا آپ نے اپنی تحاریر وہاں سے یہاں امپورٹ کی تھیں۔ ۔ ۔؟
اگر ہاں تو کیسے۔ ۔ ؟
عمیر صاحب، جی بالکل میں نے اردو ٹیک سے اپنا بلاگ، بلاگ سپاٹ پر منتقل کیا تھا لیکن یہ امپورٹ نہیں کیا تھا بلکہ ایک ایک پوسٹ کو کاپی پیسٹ کرنے کی مشقت کی تھی کئی دنوں تک، لیکن پھر تبصرے نہیں آ سکے تھے۔
ReplyDeleteجزاک اللّہ
Deleteاس کا مطلب ہے مجھے بھی یہی مشق کرنی پڑے گی۔ ۔۔ ۔ !
ReplyDelete!
بہت خوبصورت جناب
ReplyDeleteدیر سے تبصرے پر معذرت
آج ہی آپ کی باقی تحاریر بھی پڑھتا ہوں
جو کہ اس تحریر کے بعد
کل ملا کے پانچ تحاریر رہ گئی ہیں
اجی ڈفر بھائی صاحب، ہماری تحاریر کو پڑھنا کیوں فرض کر لیا آپ نے اپنے اوپر :)
ReplyDelete