عبور درد کا سیلِ چناب کس نے کیا
خود اپنی جاں کا یہاں احتساب کس نے کیا
زمانہ مجھ سے شناسا نہ میں زمانے سے
میں سوچتا ہوں مرا انتخاب کس نے کیا
جو میں نہیں ہوں تو میرے بدن میں لرزہ کیا
جو وہ نہیں تھا تو مجھ سے خطاب کس نے کیا
میں اس طرح سے کہاں نادم اپنے آپ سے تھا
حضورِ ذات مجھے آب آب کس نے کیا
بہار آتی تو پت جھڑ بھی دیکھ لیتا میں
ابھی سے خواب کو تعبیرِ خواب کس نے کیا
دیئے جلا کے مجھے راستے میں چھوڑ گیا
وہ کون شخص تھا، مجھ کو خراب کس نے کیا
سوال گونجتے رہتے ہیں حرفِ نو کی طرح
جو چپ ہے وہ تو مجھے لاجواب کس نے کیا
وہ ایک لفظ جو سنّاٹا بن کے گونجا تھا
اس ایک لفظ کو اختر کتاب کس نے کیا
اختر ھوشیارپوری
--------
بحر - بحرِ مجتث مثمن مخبون محذوف مقطوع
افاعیل: مَفاعِلُن فَعِلاتُن مَفاعِلُن فَعلُن
(آخری رکن فعلن کی جگہ فعلان، فَعِلُن اور فعِلان بھی آ سکتے ہیں)
اشاری نظام - 2121 2211 2121 22
ہندسوں کو اردو کی طرز پر یعنی دائیں سے بائیں پڑھیے یعنی 2121 پہلے ہے اور اس میں بھی 1 پہلے ہے۔
(آخری رکن میں 22 کی جگہ 122، 211 اور 1211 بھی آ سکتے ہیں)
پہلے شعر کی تقطیع -
عبور درد کا سیلِ چناب کس نے کیا
خود اپنی جاں کا یہاں احتساب کس نے کیا
عبور در - مفاعلن - 2121
د کَ سیلے - فعلاتن - 2211
چناب کس - مفاعلن - 2121
نِ کیا - فَعِلن - 211
خُ دپ نِ جا - مفاعلن - 2121
کَ یہا اح - فعلاتن - 2211
تساب کس - مفاعلن - 2121
نِ کیا - فَعِلن - 211
-------------
Apr 30, 2012
عبور درد کا سیلِ چناب کس نے کیا - اختر ھوشیارپوری
متعلقہ تحاریر : اختر ھوشیارپوری,
اردو شاعری,
اردو غزل,
بحر مجتث,
تقطیع
Labels:
اختر ھوشیارپوری,
اردو شاعری,
اردو غزل,
بحر مجتث,
تقطیع
Subscribe to:
Post Comments (Atom)
بہت عمدہ
ReplyDeleteاصلاح : اشاری نظام = اعشاری نظام
ReplyDeleteشکریہ خلیل صاحب، یہ اشاری نظام اشارے سے ہے نہ کہ اعشاریے سے، مطلب یہ کہ 1 اور 2 کی جگہ کوئی اور علامت بھی آسکتی ہے، شاید میں اسے علامتی نظام ہی لکھنا شروع کر دوں۔
ReplyDelete