ہر چہرے میں آتی ہے نظر یار کی صورت
احباب کی صورت ہو کہ اغیار کی صورت
سینے میں اگر سوز سلامت ہو تو خود ہی
اشعار میں ڈھل جاتی ہے افکار کی صورت
جس آنکھ نے دیکھا تجھے اس آنکھ کو دیکھوں
ہے اس کے سوا کیا ترے دیدار کی صورت
پہچان لیا تجھ کو تری شیشہ گری سے
آتی ہے نظر فن ہی سے فنکار کی صورت
Wasif Ali Wasif, واصف علی واصف |
ہم سوچ رہے تھے ابھی اظہار کی صورت
اس خاک میں پوشیدہ ہیں ہر رنگ کے خاکے
مٹّی سے نکلتے ہیں جو گلزار کی صورت
دل ہاتھ پہ رکھّا ہے کوئی ہے جو خریدے؟
دیکھوں تو ذرا میں بھی خریدار کی صورت
صورت مری آنکھوں میں سمائے گی نہ کوئی
نظروں میں بسی رہتی ہے سرکار کی صورت
واصف کو سرِدار پکارا ہے کسی نے
انکار کی صورت ہے نہ اقرار کی صورت
واصف علی واصف
غزل بشکریہ اردو محفل
------
بحر - بحرِ ہزج مثمن اخرب مکفوف محذوف
افاعیل: مَفعُولُ مَفَاعیلُ مَفَاعیلُ فَعُولُن
(آخری رکن فعولن کی جگہ مسبغ رکن فعولان بھی آ سکتا ہے)
اشاری نظام - 122 1221 1221 221
(آخری رکن 221 کی جگہ 1221 بھی آ سکتا ہے)
ہندسوں کو اردو رسم الخظ کے مطابق یعنی دائیں سے بائیں پڑھیے یعنی 122 پہلے ہے اور اس میں بھی 2 پہلے ہے۔
تقطیع -
ہر چہرے میں آتی ہے نظر یار کی صورت
احباب کی صورت ہو کہ اغیار کی صورت
ہر چہرِ - مفعول - 122
مِ آتی ہِ - مفاعیل - 1221
نظر یار - مفاعیل - 1221
کِ صورت - فعولن - 221
احباب - مفعول - 122
کِ صورت ہُ - مفاعیل - 1221
کِ اغیار - مفاعیل - 1221
کِ صورت - فعولن - 221
--------
متعلقہ تحاریر : اردو شاعری,
اردو غزل,
بحر ہزج,
بحر ہزج مثمن اخرب مکفوف محذوف,
تقطیع,
واصف علی واصف
واہ وارث بھائی ماشاءاللہ کیا ذوق پایا ہے آپ نے! اتنی عمدہ شاعری پوسٹ کرنے پر شکریہ۔ بہت خوب
ReplyDeleteنوازش آپ کی اسد صاحب۔
ReplyDeleteبہت خوب
ReplyDeleteشکریہ محترم
Deleteاشاری نظام کی تشریح و ترکیب کیسے ہوتی ہے
ReplyDeletehttp://muhammad-waris.blogspot.com/2009/05/blog-post_07.html
Delete