ہر پری وَش کو خدا تسلیم کر لیتا ہوں میں
کتنا سودائی ہوں، کیا تسلیم کر لیتا ہوں میں
مے چُھٹی، پر گاہے گاہے اب بھی بہرِ احترام
دعوتِ آب و ہوا تسلیم کر لیتا ہوں میں
بے وفا میں نے، محبّت سے کہا تھا آپ کو
لیجیئے اب با وفا تسلیم کر لیتا ہوں میں
Abdul Hameed Adam, عبدالحمید عدم |
اُس اندھیرے کو ضیا تسلیم کر لیتا ہوں میں
جُرم تو کوئی نہیں سرزد ہوا مجھ سے حضور
با وجود اِس کے سزا تسلیم کر لیتا ہوں میں
جب بغیر اس کے نہ ہوتی ہو خلاصی اے عدم
رہزنوں کو رہنما تسلیم کر لیتا ہوں میں
(رُسوائیِ نقاب - عبدالحمید عدم)
--------
بحر - بحر رمل مثمن محذوف
افاعیل - فاعِلاتُن فاعِلاتُن فاعِلاتُن فاعِلُن
(آخری رکن فاعلن میں فاعِلان بھی آ سکتا ہے)
اشاری نظام - 2212 2212 2212 212
(آخری 212 کی جگہ 1212 بھی آ سکتا ہے)
تقطیع -
ہر پری وَش کو خدا تسلیم کر لیتا ہوں میں
کتنا سودائی ہوں، کیا تسلیم کر لیتا ہوں میں
ہر پری وش - فاعلاتن - 2212
کو خدا تس - فاعلاتن - 2212
لیم کر لے - فاعلاتن - 2212
تا ہُ مے - فاعلن - 212
کتنَ سودا - فاعلاتن - 2212
ئی ہُ کا تس - فاعلاتن - 2212
لیم کر لے - فاعلاتن - 2212
تا ہُ مے - فاعلن - 212
متعلقہ تحاریر : اردو شاعری,
اردو غزل,
بحر رمل,
بحر رمل مثمن محذوف,
تقطیع,
عبدالحمید عدم
جی هان جی یه عدم صاحب همارے هی گاؤں کے تھے
ReplyDeleteتلونڈی موسے خان وهاں گوجرانواله کے قریب هے جی همارا گاؤں
بہت خوشی ہوئی خاور صاحب یہ جان کر اور نئے بلاگ پر خوش آمدید محترم۔
ReplyDeleteالسلام و علیکم محترم وارث صاحب کافی دیر بعد پتہ چلا اس بلاگ کے بارے میں
Deleteآپ کا اردو ویب فالور ہوں انشاءاللہ یہاں بھی وزٹ کرتا رہونگا
سلامتی کی دعائیں اور نیک تمنائیں
شکریہ جناب، نوازش آپ کی۔
Deleteمے چُھٹی، پر گاہے گاہے اب بھی بہرِ احترام
ReplyDeleteدعوتِ آب و ہوا تسلیم کر لیتا ہوں میں
جب بغیر اس کے نہ ہوتی ہو خلاصی اے عدم
رہزنوں کو رہنما تسلیم کر لیتا ہوں میں
سبحان اللہ! سبحان اللہ!
کیا بات ہے وارث صاحب آپ کے انتخاب کی
نوازش قبلہ فاتح صاحب
ReplyDelete