Nov 17, 2011

مشک آں است کہ خود ببوید۔۔۔۔۔۔

پچھلے سال 2010ء کی طرح اس سال بھی پاکستان بلاگ ایوارڈز منعقد کیے جا رہے ہیں اور اس خاکسار نے بھی بہترین ادبی بلاگ کیلیے اپنا بلاگ خود ہی نامزد کر دیا ہے بالکل پچھلے سال کی طرح۔ ایوارڈ وغیرہ تو خیر جو کچھ بھی ہے بس اسطرح چند اور لوگوں تک شاید آواز پہنچ جاتی ہے۔

پچھلے سال بہترین ادبی بلاگ ایوارڈ بھی ایک طرفہ تماشا تھا، بڑے زور و شور سے نامزدگیاں کی گئیں لیکن اعلان کرتے ہوئے کیا ہوا۔۔۔۔۔۔۔چھوڑیے حضرت کچھ بھی نہیں ہوا یعنی کہ سرے سے اس شعبے یعنی ادبی شعبے میں ایوارڈ ہی نہیں دیا گیا شاید منتظمین اور منصفین نے یہی سمجھا کہ کوئی ایسا ادبی بلاگ نہیں ہے جس کو اس "اعلیٰ " ایوارڈ سے نوازا جائے۔

خیر اس خاکسار کو اپنے اس بلاگ کے "ادبی" ہونے کیلیے کسی سند کی ضرورت تو نہیں ہے کہ "مشک آں است کہ خود ببوید نہ کہ عطار بگوید" لیکن پھر بھی گرمیِ محفل اور رونقِ بازار کیلیے اپنا بلاگ نامزد کر دیا ہے۔

متعلقہ تحاریر : محمد وارث

8 comments:

  1. جناب ہماری ووٹ آپ کو دے دی گئی ہے۔
    امید رکھتے ہیں کہ ایوارڈ آپ کو ہی ملے گا

    ReplyDelete
  2. جناب میں تو پہلے عرض کر چکا ہوں اپنے بلاگ کے علاوہ کسی اور بلاگ کا انتظار رہتا ہےتو وہ آپکاہے۔
    ہماری اور ہم جیسے بہت سے لوگوں کی پسندیدگی کا ایوارڈ آپکو پہلے ہی مل چکا ہے دیکھیں یہ بلاگ ایوارڈ والے کیا کرتے ہیں

    ReplyDelete
  3. وارث بھائی۔۔۔ واقعی آپ کی ادبی کاوشوں کو ان عطاروں کی ضرورت نہیں :) ۔۔ اور وہ عطار بھی کہاں ہیں۔۔۔

    ہماری اور ہم جیسے ہزاروں مبتدین کی نظروں میں آپکا بلوگ دنیا کا بہترین ادبی بلوگ ہے۔

    ReplyDelete
  4. بہت شکریہ امین، ایسی باتوں سے واقعی کچھ فرق نہیں پڑتا کیونکہ میری لگن تو جاری ہے اور جاری رہے گی۔

    ReplyDelete
  5. آپ کا بلاک نہیں ہے سر سمندر ہے سمندر چلتا ہوا جس میں دریا گرتے رہتے ہیں واااااااااااااہ

    ReplyDelete
    Replies
    1. ذرہ نوازی ہے آپ کی محترم، بہت شکریہ۔

      Delete