May 12, 2008

امیر خسرو کی مشہور و معروف نعت - نمی دانَم چہ منزل بُود

درج ذیل نعت امیر خسرو کی مشہور و معروف نعت ہے لیکن ادبی محققین کے مطابق یہ انکے کسی بھی دیوان میں نہیں ملتی لیکن صدیوں سے معروف انہی کے نام سے ہے۔
شعرِ خسرو
نمی دانَم چہ منزل بُود، شب جائے کہ من بُودَم
بہ ہر سُو رقصِ بسمل بُود، شب جائے کہ من بودم
اردو ترجمہ
مجھے نہیں معلوم کہ وہ کون سی جگہ تھی جہاں کل رات میں تھا، ہر طرف وہاں رقصِ بسمل ہو رہا تھا کہ جہاں میں کل رات کو تھا۔
منطوم ترجمہ مسعود قریشی
نہیں معلوم تھی کیسی وہ منزل، شب جہاں میں تھا
ہر اک جانب بپا تھا رقصِ بسمل، شب جہاں میں تھا

Persian poetry, Persian Poetry with Urdu translation, Farsi poetry, Farsi poetry with urdu translation, Mazar Amir Khusro, مزار امیر خسرو
مزار امیر خسرو علیہ الرحمہ، دہلی ہندوستان, Mazar Amir Khusro
شعرِ خسرو
پری پیکر نگارے، سرو قدے، لالہ رخسارے
سراپا آفتِ دل بُود، شب جائے کہ من بودم
ترجمہ
پری کے جسم جیسا ایک محبوب تھا، اس کا قد سرو کی طرح تھا اور رخسار لالے کی طرح، وہ سراپا آفتِ دل تھا کل رات کہ جہاں میں تھا۔
قریشی
پری پیکر صنم تھا سرو قد، رخسار لالہ گُوں
سراپا وہ صنم تھا آفتِ دل، شب جہاں میں تھا
شعرِ خسرو
رقیباں گوش بر آواز، اُو دَر ناز، من ترساں
سخن گفتَن چہ مشکل بود، شب جائے کہ من بودم
ترجمہ
رقیب آواز پر کان دھرے ہوئے تھے، وہ ناز میں تھا اور میں خوف زدہ تھا۔ وہاں بات کرنا کس قدر مشکل تھا کل رات کہ جہاں میں تھا۔
قریشی
عدو تھے گوش بر آواز، وہ نازاں تھا، میں ترساں
سخن کرنا وہاں تھا سخت مشکل، شب جہاں میں تھا
شعرِ خسرو
خدا خود میرِ مجلس بُود اندر لا مکاں خسرو
محمد شمعِ محفل بود، شب جائے کہ من بودم
ترجمہ
اے خسرو، لا مکاں میں خدا خود میرِ مجلس تھا اور حضرت محمد اس محفل کی شمع تھے، کل رات کہ جہاں میں تھا۔
قریشی
خدا تھا میرِ مجلس لا مکاں کی بزم میں خسرو
محمد تھے وہاں پر شمعِ محفل، شب جہاں میں تھا
——–
بحر - بحر ہزج مثمن سالم
افاعیل - مَفاعِیلُن مَفاعِیلُن مَفاعِیلُن مَفاعِیلُن
اشاری نظام - 2221 2221 2221 2221
تقطیع -
نمی دانم چہ منزل بود، شب جائے کہ من بودم
بہ ہر سُو رقصِ بسمل بود، شب جائے کہ من بودم
نمی دانم - مفاعیلن - 2221
چ منزل بو - مفاعیلن - 2221
د شب جائے - مفاعیلن - 2221
کِ من بودم - مفاعیلن - 2221
بَ ہر سو رق - مفاعیلن - 2221
ص بسمل بو - مفاعیلن - 2221
د شب جائے - مفاعیلن - 2221
کِ من بودم - مفاعیلن - 2221

متعلقہ تحاریر : امیر خسرو, بحر ہزج, بحر ہزج مثمن سالم, تقطیع, فارسی شاعری, مسعود قریشی, منظوم تراجم, نعت

17 comments:

  1. ماشااللہ جی آچھی کاوش ہے اللہ تعالی آپ کو سلامت رکھے آمین

    ReplyDelete
    Replies
    1. بہت شکریہ محترم، نوازش آپ کی۔

      Delete
  2. ما شاء اللہ
    زبردست

    ReplyDelete
  3. کیسا اعلیٰ کلام ہے۔ پیش کرنے کا شکریہ

    ReplyDelete
  4. کوئی بتائے مجھے سارے شعروں کا حقیقی مفہوم کیا ہے

    ReplyDelete
    Replies
    1. مقام مصطفی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم

      Delete
  5. ماشاءاللہ... میرے شہر کے سپوت. اللہ پاک مزید عزت دے

    ReplyDelete
  6. بہت خوبصورت رنگ ہے روح کو تسکین ملتی ہے

    ReplyDelete