پچھلے کچھ دنوں سے میرے گھر کا ماحول کافی خراب ہے کہ ہماری بیگم صاحبہ ہم سے بہت نالاں ہیں، وجہ اسکی کوئی خاص تو نہیں لیکن اگر کسی کو شعر و ادب سے للہی بغض ہو تو کیا کیا جا سکتا ہے۔ جی ہاں ہماری بیگم صاحبہ کو نفرت ہے شعر و ادب و کتب سے۔
اس سے یہی برداشت نہیں ہو رہا تھا کہ میں گھر میں اپنا زیادہ تر وقت کتابوں میں یا کمپیوٹر کے سامنے گزارتا ہوں تو یہ کیسے ہضم ہو کہ میں بچوں کو بھی شعر یاد کروانے شروع کر دوں۔
کچھ دن پہلے میں گھر میں بیٹھا ہوا تھا کہ غالب کا شعر یاد آ گیا۔
دلِ ناداں تجھے ہوا کیا ہے
آخر اس درد کی دوا کیا ہے
نہ جانے جی میں کیا آیا کہ میں نے اپنے دونوں بیٹوں، سات سالہ حسن اور پانچ سالہ احسن سے کہا کہ جو کوئی بھی یہ شعر یاد کرے گا اسے انعام ملے گا۔ اب انعام کے لالچ میں دونوں نے شعر یاد کرنا شروع کر دیا بلکہ کر بھی لیا گو کچھ گڑ بڑ ضرور کر جاتے ہیں، حسن ‘ناداں’ کو مسلسل ‘نادان’ پڑھ رہا ہے اور احسن ‘آخر’ کو پہلے مصرعے میں ادا کرتا ہے۔ لیکن میری خوشی کا کوئی ٹھکانہ نہیں ہے کہ میں نے غالب کے بیج اپنے گھر میں بونے شروع کر دیے ہیں، اور بیگم صاحبہ کا جل جل کے برا حال ہو رہا ہے۔
اس پر مستزاد یہ کہ میری دو سالہ بیٹی فاطمہ کو غالب کی تصویر کی پہچان ہو گئی ہے، وہ جب بھی دیوانِ غالب پر غالب کی تصویر یا کمپیوٹر پر میرے بلاگ پر لگی ہوئی تصویر دیکھتی ہے تو زور زور سے چلانا شروع کر دیتی ہے “اُو اے غالب، اُو اے غالب۔” میں بتا نہیں سکتا کہ اس وقت مجھے کتنی خوشی ہوتی ہے۔ یاد تو میں نے اسے ‘اقبال’ کا نام بھی کروا دیا ہے لیکن ابھی تک اقبال کی اسے پہچان نہیں ہو سکی اور ہار بار بتانا پڑتا ہے کہ یہ اقبال ہے۔
اور فاطمہ کیلیئے غالب کی یہ تصویر اس پوسٹ میں لگا رہا ہوں کہ ‘اُو اے غالب، اُو اے
غالب” کی صدائیں میرے کانوں مین رس گھولتی رہیں اور بیگم صاحبہ کے سینے پر مونگ دلتی رہیں۔
Nov 28, 2008
اُو اے غالب
متعلقہ تحاریر : محمد وارث,
مرزا غالب,
میری یادیں
Subscribe to:
Post Comments (Atom)
واہ صاحب واہ۔۔
ReplyDeleteمیرے گھر بھی یہی منظر ہے۔۔
لیکن ابھی بیٹی بہت چھوٹی ہے۔۔
خیر۔۔۔
واہ وارث بھئی بہت اچھا لکھا ہے
ReplyDeleteآپ پر سلامتی ہو وارث بھائی
ReplyDeleteبہت اچھا لکھا ہے مبارک باد قبول ہو
ش زاد
شکریہ مغل صاحب، ش زاد صاحب اور بے نام قاری کا، دراصل اس پوسٹ پر کافی دوستوں کے دلچسپ تبصرے تھے لیکن اردو ٹیک سے بلاگ سپاٹ منتقلی کے دوران ان تبصروں کی قربانی بادلِ نخواستہ دینی پڑی۔
ReplyDelete
ReplyDeleteواہ جناب کیا بات ہے۔
اک دلچسپ تحریر اسکی جتنی تعریف کی جائے کم ہے
نوازش آپ کی خلیل صاحب
Deleteواہ واہ
ReplyDeleteکیا تحریر ہے۔
سبحان اللہ
مزہ آ گیا
شکریہ بلال
Deleteوارث بھائی اسے مصلحت خداوندی سمجھیے کہ بھابھی جان کو شعر و ادب سے شغف نہیں ہے ورنہ نوبت یہ ہوتی کہ صبح ناشتے میں آپ کو غالب کی غزل دوپہر کے کھانے میں ابن صفی کے ناول سے اقتباس اور رات کو ڈنر میں علامہ اقبال کی نظمیں ملتی۔ ۔ ۔
ReplyDeleteکیر مجھے ایک بات یہ بھی بتا دیجیے کہ کیا مہر نستعلیق فونٹ میںکچھ پیش رفت ہوئی ہے ؟ میں اسے فوٹوشوپ یا دوسرے یمیج ایڈیٹنگ سافٹ ویئرز میں استعمال کرنے سے قاصر ہوں۔
جی ڈاکٹر صاحب، کبھی آپ کی بھابھی سے گلہ کروں تو وہ بھی یہی کہتی ہے کہ شکر کرو۔۔۔۔۔۔۔
Deleteمہر نستعلیق کے متعلق میں کچھ زیادہ نہیں جانتا، میرا خیال ہے کہ ابھی اس پر کام ہو رہا ہے اور یہ شاید فری بھی نہیں ہے۔
والسلام
نہ معلوم کہاں سے مجھے یہ فونٹ حاصل ہوا تھابڑا ہی دیدہ زیب لگتا ہے لیکن شاید یہ ابتدائی ورژن ہے اس لیے ہر جگہ کام نہیں کرتا۔ اردو محفل فورم پر بھی اس فونٹ کے صرف نمونے دیکھنے ملتے ہیں کوئی لنک یا تازہ خبر نہیں ہے ، آپ اردو محفل سے جڑے ہیں اگر اس سلسلے میں کوئی پیش رفت ہو تو مجھے ضرور خبر کیجیے گا!
ReplyDeleteجی ڈاکٹر صاحب، اردو محفل پر اس کے نمونے پوسٹ ہوتے رہتے ہیں کوئی پیش رفت ہوئی تو آپ کو ضرور مطلع کرونگا۔
Deleteوالسلام
:)
ReplyDeleteاللہ غنی ـــ وارث بھائی! لطف آ گیا بخدا ۔ ۔ آج آپ کے اس بلاگ کو دیکھا اور پڑھتے پڑھتے یہاں تک آیا ــ ماشااللہ، آُپ نے تو اچھا خاصا کام کر رکھا ہے اور بیشتر وقیع نوعیت کا کام ۔ ۔ ۔
اور یہ کیسا خوبصورت واقعہ تھا اور کیسی خوبی و دلکشی کے ساتھ آپ نے اس کو محفوظ کر دیا ہے، ماشااللہ ۔ ۔
جی بہت خوش ہوا ، خداوند آُپ کو شاد آباد رکھے ـــ بہت دعائیں ، برادر ِ مکرم
اور ہاں ، اللہ آپ کو سلامت رکھے۔ گاہے گاہے حرف کار پر بھی تشریف لایا کیجیے نا ـــ بیشتر آپ کی کمی محسوس کرتا ہوں میں ۔ ۔ اب کی بار سیالکوٹ آیا تو ضرور بالضرور حاضر ہوں گا ۔
ReplyDeleteضیاالمصطفٰی تُرک
جنابِ ضیا المصطفیٰ ترک صاحب، آپ کی آمد سے چار چاند لگ گئے اس بلاگ کو، ذرّہ نوازی ہے آپ کی برادرم۔ حرفِ کار پر انشاءاللہ حاضر ہونے کی کوشش کرونگا اور آپ کی سیالکوٹ آمد کا متمنی و چشم براہ ہوں۔
Deleteوالسلام مع الاکرام